روشن ہوئی یہ ساری زمیں دور شر ہوا
نورخدا با شکلے بشر جلوگر ہوا
روشن زمین ہوئی تو فلک پر ہوا یہ غل
کعبے سے آج نور خدا جلوا گر ہوا
بنتے اسد جو کعبے کے نزدیک آ گیں
دیوار مسکرانی لگی اور در ہوا
آمد ہوئی ہے شیرے خدا کی خدا کے گھر
گھر تھا خدا کا اب تو یہ حیدر کا گھر ہوا
نادے علی پڑی جو حفاظت کے واسطے
محفوظ ہر اک فرد ہے ظاہر اثر ہوا
چالیس روز شیخ جی نے بھاگ دوڈ کی
حیدر بنا نہ مریکہ خیبر کا سر ہوا
انکی شجاعتوں کا احاطہ موہال ہے
دو انگلیوں کے بیچ میں خیبرکا در ہوا
میں ڈھونڈنے چلا تھا علاجے غمے حیات
فرش غم حسین فقط چراگر ہوا
یا رب ظہیر میثم تممار بن سکے
ہے مدھ خوان ماں کی دعا کا اثر ہوا