کہ رہا ہے خدا غدیر کے بعد
دین کامل ہوا غدیر کے بعد
ہم کو مولا ملا غدیر کے بعد
دل کسی کا جلا غدیر کے بعد
کیا کہوں کیا ہوا غدیر کے بعد
تھا الگ ماجرا غدیر کے بعد
منھ سے بخ خن جو کھ کے آیا تھا
ہالے نہ ساز تھا غدیر کے بعد
رشک صحرا تھی گھر کی ویرانی
منھ تھا لٹکا ہوا غدیر کے بعد
چشم گریاں تھی چاک تھا دامن
ہولیا بگڑا ہوا غدیر کے بعد
پوچھا بیگم نے کے ہوا کیا ہے
شیخ جی کو بھلا غدیر کے بعد
بولے جھنجھلا کے یہ بڑے صاحب
دل ہے جھلسا ہوا غدیر کے بعد
مرتضیٰ کو نبی کے کہنے پر
میں نے مولا کہا غدیر کے بعد
کب ہوا اور کہاں ہوا یہ سب
بولے بے ساختہ غدیر کے بعد
شیخ جی کا یہ حال ہونا ظہیر
این لازم ہی تھا غدیر کے بعد