Ye bhi Ali, Ali tarh lajawab hain

جشن رضا میں دیکھئے کتنے ثواب ہیں
جتنی دعایں ہونگی یہاں مستجاب ہیں

مدح رضا جو کرتے ہیں و کامیاب ہیں
منکر رضا کے دیکھلو خانہ خراب ہیں

در پر رضا کے علم ہنر سب علی کے ہیں
یہ بھی علی علی کی طرح لا جواب ہیں

و دل دکھایں بیبی کا اور تم دعا کرو
راضی خدا کو کرلوگے اندھوں کے خواب ہیں

وحدانیت خدا کی کبھی دین بچا لیا
احسان انکے کون گنے بے حساب ہیں

انکی عطا کا کوئی ٹھکانہ نہیں ظہیر
رحمت کے آسمان پا یہ آفتاب ہیں

Gulshan-e-Islam main Nikhat AbuTalib ki hai

ہر کسی کے بس میں کب مدحت ابوطالب کی ہے
نیک تینت دل میں ہی الفت ابوطالب کی ہے

اس قدر ایمان سے نسبت ابوطالب کی ہے
گلشن اسلام میں نکہت ابو طالب کی ہے

آتے ہیں کل امبیا کے ساتھ میں سرکار خود
محفلے مدحت جہاں حضرت ابوطالب کی ہے

امبیا کے ساتھ میں سرکار ہی آتے نہیں
خود خوسسی طور پر شرکت ابوطالب کی ہے

موحسن اسلام کو کافر بتانے چل پڑے
خود نبی سے پیار بھی سنّت ابوطالب کی ہے

شیخ جی کو دیکھ لو یا دشمن اسلام کو
ہر گھدی چھائی ہوئی ہیبت ابوطالب کی ہے

ظل اشیرا سے چلی اور آ گیی دربار شام
جو کبھی تھکتی نہیں ہمّت ابوطالب کی ہے

جسکو ہے الفت نبی سے اور چچا سے بیر ہے
دیکھ لے پھر سوچ لے جنّت ابوطالب کی ہے

جس گھڈی کرنے کو اے قبر میں میری حساب
خود ملک دیکھا کے شرکت ابوطالب کی ہے

انتقام کربلا کے واسطے حق نے ظہیر
جو چھپا رکھی ہے وضربت ابوطالب کی ہے

Namaz-e-Marefat hai tazkera Masooma-e-Qum ka

کیا کرتا ہوں یوں بھی تذکرہ معصومہ قم کا
پیۓ مدحت سہی نوکر بنا مسسومہ قم کا

ہے ہراک لفظ میں لتفے سناۓ فاطمہ زہرہ
قصیدہ یوں بھی ہے کچھ خاص سا معصومہ قم کا

ملیگا اجر تمکو فاطمہ زہرا کا ہی لوگوں
زیارت کا شرف گر مل گیا معصومہ قم کا

جدائی بھائی کی اک پل بھی کب انکو گوارا ہے
ملا ہے کربلا سے سلسلہ معصومہ قم کا

شرف ہے مومنوں کا اور یہ معراج الفت ہے
سنا مولا رضا کی تذکرہ معصومہ قم کا

ملیگا علم حکمت انکے در پے آج بھی تمکو
یہ زندہ آج بھی ہے معجزہ معصومہ قم کا

حفاظت ہو ہر اک مومن کی اے مولا رضا شر سے
جھکاے سر کھڈا ہوں واسطہ معصومہ قم کا

جو قسمت لے گی اک بار روزے تک مجھے مہدی
گدا بنکر رہونگا میں صدا معصومہ قم کا