حببے علی کی دستوں نعمت ملی مجھے

حببے علی کی دستوں نعمت ملی مجھے
اس واسطے جہاں میں شوھرت ملی مجھے

الفت ملی ہے پیار ملا انکے ساے میں
رہ کر وطن سے دور بھی عزت ملی مجھے

ڈرنے لگیں ہیں مجھے زمانے کی گردشیں
نادے علی کی جبسے ہے دولت ملی مجھے

یہ مسکرا کے کعبے کی دور نے کہا
آے علی تو اور فضیلت ملی مجھے

آکر علی نے کعبہ کو کعبہ بنا دیا
بولا یہ کبرا کے عمارت ملی مجھے

یہ انکا کرم ہے کے زبان کھول رہا ہوں
میرے قلم سے ایسی عبارت ملی مجھے

کیوں کر بھلا نہ شکرے خدا میں کروں ظہیر
مدھو سنا سے انکی جو عزت ملی مجھے


हुब्बे अली की दोस्तों नेमत मिली मुझे
इस वास्ते जहान मैं शोहरत मिली मुझे

उल्फत मिली है प्यार मिला इनके साये मैं
रह कर वतन से दूर भी इज़्ज़त मिली मुझे

डरने लगीं हैं मुझसे ज़माने की गर्दिशें
नादे अली की जबसे है दौलत मिली मुझे

ये मुस्कुरा के काबे की दीवार ने कहा
आये अली तो और फ़ज़ीलत मिली मुझे

आकर अली ने काबे को काबा बना दिया
बोला ये किब्रिया के ईमारत मिली मुझे

ये इनका करम है जो ज़बान खो रहा हूँ
मेरे क़लम से ऐसी इबारत मिली मुझे

क्यों कर भला न शुक्र खुदा मैं करूँ ज़ुहैर
मदहो सना से इनकी वो इज़्ज़त मिली मुझे

مالکے کونو مکاں ہیں فاطمہ

مالکے کونو مکاں ہیں فاطمہ
احمدے مرسل کی جاں ہیں فاطمہ

کس طرح اوصاف انکے ہو بیان
مالکے جنّت کی ماں ہیں فاطمہ


جب درے بنتے نبی سے سلسلے ہو جائے گیں
خلد میں جانے کے چودہ راستے ہو جائے گیں

خواب میں بھی عظمتوں نے یہ کبھی سوچا نہ تھا
فاطمہ کو دیکھ کر آقا کھرے ہو جائے گیں


الله الله منزلت اور یہ مقامے فاطمہ
خد رسولاللہ کرتے اهترامے فاطمہ

سبسے بڑھ کر ہے جو زیور و حیا اور شرم ہے
عورتوں کے واسطے ہے یہ پیامے فاطمہ

اک دن خود اک دن فزا سے لیتی ہیں یہ کام
تھا حقو انصاف پر قیام نظامے فاطمہ

انکی زاتے پاک کی تسبیح دل پڑھنے لگا
آ گیا جب بھی زبان پر میری نامے فاطمہ

کربلا کے واسطے پلے تھے زینب اور حسین
دین بچانے ک لئے تھا انتظامے فاطمہ

فاطمہ کی منقبت ہی صرف مت کہنا ظہیر
دل سے رہنا عمر بھر تو غلامے فاطمہ