یہ پرچم عبّاس صدا اونچا رہے گا
کربوبالا کی داستان دوہراتا رہے گا
یہ پرچم عبّاس ہے اسلام کا پرچم
اسلام کا پرچم ہے تو ایمان کا پرچم
ہر جنگ میں انچا رہا اس شان کا پرچم
ظالم کا دل ہمیشہ یہ دہلاتا رہے گا
یہ پرچم عبّاس صدا اونچا رہے گا
اس پرچم عبّاس کو احمد نے سجایا
ہر جنگ میں حیدرنے وقار اسکا بڑھایا
آیا جو وقط صلح تو شبّر نے اٹھایا
ہر دور میں بے خوف یہ لہراتا رہے گا
یہ پرچم عبّاس صدا اونچا رہے گا
جب یہ اٹھیگا عرش سلامی کو جھکیگا
یوں داستانے ظلم یہ دنیا سے کہیگا
سن کر ستم جو اشکوں کا سیلاب بہیگا
اوقات کیا ہے ظلم کی دکھلاتا رہے گا
یہ پرچم عبّاس صدا اونچا رہے گا
کعبے میں اس پا ظلم کے بادل جو چھا گے
لیکر حسین اسکو بیاباں میں آ گئے
عبّاس کو دیا و ترائی تک آ گئے
تا حشر اب فرات پا لہراتا رہےگا
یہ پرچم عبّاس صدا اونچا رہے گا
جب اسکو حر نے دیکھا پشیمان ہو گیا
ناری جو تھا وصاحبے ایمان ہو گیا
پھر کیا تھا ایک جنگ کا سامان ہو گیا
کردار مسلے حر یوں ہی مہکا تا رہے گا
یہ پرچم عبّاس صدا اونچا رہے گا
اسکا پھریرا فاطمہ زہرا کی دعا ہے
پنجہ علم میں آج بھی غازی کا لگا ہے
مشکے سکینہ ساتھ لئے گھوم رہا ہے
پیاسوں کا ترجمان بنا بڑھتا رہے گا
یہ پرچم عبّاس صدا اونچا رہے گا
دولت لوٹی ہے فاطمہ زہرا کی سامنے
اجھڈی ہے گود بانوے مضطر کی سامنے
چادر لٹی ہے زینب مضطر کی سامنے
بے پردہ گر جو دیکھے گا تو روتا رہے گا
یہ پرچم عبّاس صدا اونچا رہے گا
تراشکوں سے ظہیر کے ہیں نین نوازش
سایے میں اس علم کرو بین نوازش
صد حیف لٹا فاطمہ کا چین نوازش
نوحہ میرا یہ حشر میں سرمایا رہے گا
یہ پرچم عبّاس صدا اونچا رہے گا
یہ پرچم عبّاس سدا انچا رہے گا
ثر پر یہ عزاداروں کے لہراتا رہے گا
یہ پرچم عبّاس ہے اسلام کا پرچم
اوقات کیا ہے ظلم کی دکھلاتا رہے گا
اس پرچم عبّاس کو احمد نے سجایا
تا حشر علقمہ پا یہ پھراتا رہے گا
جب یہ اٹھیگا عرش سلامی کو جھکے گا
ظالم کا دل ہمیشہ یہ دہلاتا رہے گا
لے کر حسین اسکو بیا باں میں اے تھے
محور ہے اب وفا کا یوں ہی سجتا رہے گا
مشکے سکینہ ساتھ لئے گھوم رہا ہے
پیاسوں کا ترجمان بنا بڑھتا رہے گا
ہمّت نہیں کسی میں ذرا ہاتھ لگا لے
ظالم کا دل ہمیشہ یہ دہلاتا رہے گا
بدرو احد میں خیبر و خندک میں تھا یہ ہی
ظلم ستم سے جنگ سدا کرتا رہے گا
چادر لٹی ہے زینب مضطر کی سامنے
بے پردا گر جو دیکھےگا تو روتا رہے گا