بنا غدیر میں ممبر فقط علی کے لیں
علی ہیں مولا بتایا گیا سبھی کے لیں
نبی کے بعد ہے مولا ے دو جہاں علی
اعلان خم میں کرایا گیا اسی کے لیں
اٹھا کے ھاتھوں پا دکھلا دیا کہے نہ کوئی
کے سن ہی پاے نہ اعلان تھا کسی کے لیں
سقیفہ والوں تمہیں مرکے بھی نہ چین ملا
مرے تو لیٹے بھی جا کر برابری کے لیں
زمانہ ہمکو مٹا دے یہ غیر ممکن ہے
دعایں مانگی ہیں زہرا نے ماتمی کے لیں
تمام عزتیں اسکا طواف کیوں نہ کریں
ظہیر لفظ سجاے جو دل کشی کے لیں