Bana Ghadeer main Mimbar Faqat Ali ke Liyen

بنا غدیر میں ممبر فقط علی کے لیں
علی ہیں مولا بتایا گیا سبھی کے لیں

نبی کے بعد ہے مولا ے دو جہاں علی
اعلان خم میں کرایا گیا اسی کے لیں

اٹھا کے ھاتھوں پا دکھلا دیا کہے نہ کوئی
کے سن ہی پاے نہ اعلان تھا کسی کے لیں

سقیفہ والوں تمہیں مرکے بھی نہ چین ملا
مرے تو لیٹے بھی جا کر برابری کے لیں

زمانہ ہمکو مٹا دے یہ غیر ممکن ہے
دعایں مانگی ہیں زہرا نے ماتمی کے لیں

تمام عزتیں اسکا طواف کیوں نہ کریں
ظہیر لفظ سجاے جو دل کشی کے لیں

Mola ke mana dhoondh raha hai kitaab main

ہر منکر غدیر ہے یوں پچوتاب میں
مولا کے معنا ڈھونڈ رہا ہے کتاب میں

جیسا نبی کو مانا تھا ویسا ہی مانئے
ورنہ پڑے رہوگے مسلسل عذاب میں

چھن کر رداے فاطمہ زہرہ سے آی ہے
دوگنا مزا ہے آج ولا کی شراب میں

مرحب کا بال بھی کوئی بانکا نہ کر سکے
اے تھے شیخ لادنے بدی أبوتب میں

زہرہ کا گھر جلاکے جو مسند نشی ہوا
لعنت کا طوق اسکے ایصالے ثواب میں

ہر منکر غدیر سے لینے کو انتقام
ایک جانشیں علی کا ابھی ہے حجاب میں