Mohammad ke Gulamon ka kafan maila nahi hota

محبّت ہو تو عاشق سے کوئی دھوکہ نہیں ہوتا
عبادت ہوتی ہے جب تو کوئی سودا نہیں ہوتا

عمل کر لیتے احمد کی اگر سیرت پا ہم لوگوں
تو دنیا کے کسی گھر میں کبھی فقہ نہیں ہوتا

بتاتی ہے یہ حجر ابن عدی کی لاش بھی ہمکو
محمّد کے غلاموں کا کفن میلہ نہیں ہوتا

تفرقہ قوم میں اپنی کبھی ہوتا یہ نہ ممکن
غدیرے خم کو لوگوں نے اگر چوڑا نہیں ہوتا

علی کو چھوڈ کر احمد سے الفت ہے اگر دل میں
مناصب یوں بنا در کے کہیں جانا نہیں ہوتا

نہ چھنتی بابری مسجد نہ چھنتا قبلہ اول
در حیدر کو لوگو نے اگر چودہ نہیں ہوتا

اگر چوڑا نہیں ہوتا در حیدر کو لوگوں نے
تو ہر ایک دوسری مسجد کا یہ مثلا نہیں ہوتا

Har lafz main quraan ke mohammed ki sana hai

مجھکو نبی کا عشق مقدّر سے ملا ہے
یا یوں کہوں کہ ساتھ میرے ماں کی دعا ہے

اس درجہ خدا کو ہے موحبّت حضور سے
ہر لفظ میں قرآں کے محمّد کی سنا ہے

قران پڑھ رہا ہے نعت رسولے پاک
ہر لفظ میں قرآں کے محمّد کی سنا ہے

تیٰ ھیٰ ہو مزممل ہومد ثر ہوکے یٰسیں
ہر لفظ میں قرآں کے محمّد کی سنا ہے

خود کو جو نبی جیسا بشر کہتا ہے سن لے
ہر لفظ میں قرآں کے محمّد کی سنا ہے

جو کرنے کو ترمیم شریعت اٹھا کبھی
دنیا میں ہی دو زق کا مزا اسنے لیا ہے

کس طرح ادا اجر رسالت کرو مہدی
ہمکو یہ ہنر میسمو قمبر سے ملا ہے