Bazu-e-Haider ki taqat khama-e-Shabbar main hai (Mohd Mehdi – Mehdi)

ہر فضیلت کو شرف بس کھانا حیدرمیں ہے
خود نبی پاک کو راحت ملی اس گھر میں ہے

جو رکھ مومن کھلا دے اور دل باطل ہلا
آج بھی اک ایسی طاقت نعرا حیدر میں ہے

آمد شبّر سے دیکھو رحمتوں ہے نوزول
آج مسجد مصطفیٰ بھی نور کے محور میں ہے

کون ابتر ہو گیا ہے کسکی ہے نسلے کثیر
کس پا یہ ظالم تبررا سورہ کوثر میں ہے

یہ سلہے شبّر ہے یا سلہے رسول الله ہے
دیکھ کریہ خود امیرے شام بھی چکّر میں ہے

مینے رکھا تھا سجاکر پرچمے عبّاس کو
پنجتن کا آنا جانا ٹیب سے میرے گھر میں ہیں

عقل کے اندھے چلے قتلے رسول الله کو
یہ پتا نہ کر سکے کے کون اس بستر میں ہے

دیکھ کر لفظوں کی تیزی خود یہ بولی ذولفقار
بازو حیدر کی طاقت خامہ شبّر میں ہے

یہ سعادت ہے تیری جو نوکری مہدی ملی
اب تو تیرا نام بھی شاہ کے نوکر میں ہے