Aaj Duniya main Sakeena ke Chacha Aate hain

نام پر پیاسوں کے پانی جو پلا آتے ہیں
اسکی امداد کو عبّاس صدا آتے ہیں

غیر ممکن ہے و مایوس کبھی جاتے ہوں
جو دعا لے کے کبھی کربو بلا آتے ہیں

میری اوقات کہاں میں جو کروں مدح سنا
میرے الفاظ پے مدھو سنا آتے ہیں

ہے جو انور کا رحمت کا صخاوت کا گھر
ہان اسی گھر میں شہنشاہ ے وفا آتے ہیں

زینبی شیر ہے ماں فاطمہ بھائی حسنین
مانگی حیدر نے جو خالق سے دعا آتے ہیں

سر زمانے کے یزیدوں کا کچلنے کے لیں
آج دنیا میں سکینہ کے چچا آتے ہیں

کربلا دیکھ تیری ضررا نوازی کے لیں
خلد کو چھوڑ کے انوارے خدا آتے ہیں

تیرے اشعار تجھے خلد میں لے جاینگے
سننے اشعار تیرے شیرے خدا آتے ہیں