ہر گام موحبّت کا پیغام سکینہ ہے
شبّیر کو خالق کا انعام سکینہ ہے
خوشبو ہے بسی جیسے ہر پھول کے دامن میں
عبّاس کے سینے میں ایک نام سکینہ ہے
ہر گام موحبّت کا پیغام سکینہ ہے
شبّیر کو خالق کا انعام سکینہ ہے
خوشبو ہے بسی جیسے ہر پھول کے دامن میں
عبّاس کے سینے میں ایک نام سکینہ ہے