احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں
فرزند ہوں حیدر کا – زہرہ کا دلارہ ہوں
احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں
ہمشیر میری زینب – عبّاس میرا غازی
بھائی ہوں حسن کا میں – سردارے جناں میں ہوں
احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں
میں وداع نبھاتا ہوں – سر اپنا کاٹتا ہوں
اسلام تیری خاطر – گھر اپنا لٹاتا ہوں
احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں
ادا نے مدینے سے – دھوکے سے بلایا ہے
مہمان مسافر ہوں – سه روض کا پیاسا ہوں
احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں
مہمان نوازی میں – دریا پا سپاہی ہیں
کوثر کا میں مالک ہوں – پانی کو ترستا ہوں
احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں
قاسم جو گرا رن میں – عمموکو بلاتا تھا
پامال ہوا لاشہ – گٹھری میں اٹھاتا ہوں
احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں
ہمشکلے نبی پیاسا – سینے پا سنا کھا کر
جب مجھکو بلاتا ہے – میں ٹھوکریں کھاتا ہوں
احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں
شاید کے لعین اس پر – کچھ رحم ذرا کر دیں
یہ سوچ کے اصغر کو – رتی پا لٹاتا ہوں
احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں
مہدی یہ تیرا نوحہ – پر درد بیانی ہے
اشکوں کی روانی سے – ہر لفظ سجاتا ہوں
احمد کا نواسہ ہوں – احمد کا نواسہ ہوں