Neha charag jalana hai aagahi ke liyen

سجایا ہے سارا جہاں گیارویں ولی کے لیں
فلک سے آ گئے تارے بھی روشنی کے لیں

دعایں مانگو کے دنیا میں اسکری آے
خلا ہے رحمتے باری کا در سبھی کے لیں

تمام عزتیں اسکا طواف کیوں نا کریں
لبوں کو کھولیگا جو مدح اسکری کے لیں

ہماری نسلوں پا احسان کر دیا مولا
نہا چراغ جلایا ہے آگاہی کے لیں

نہا تو رکھکھا پہچان بھی کرائی ہے
یہ مرحلہ نہیں آسان ہر کسی کے لیں

زمیں سجی ہے زمانہ ہے انتظار ظہور
درود بھیجو سبھی مل کے آخری کے لیں

میرے امام یہ کھ دیں براے مدح سنا
ظہیر لفظ سجاے ہیں دل کشی کے لیں