مجھے محسوس ایسا ہو رہا ہے
فلک ہے اور میری فکر رسہ ہے
یہ ذکر دلبر شاہ ہدا ہے
جہاں گنگا بھی آکر بولتا ہے
علی اکبر کی مدحت کر رہا ہوں
مزا کیوں نعت کا سا آ رہا ہے
قصیدہ پڑھ رہا ہوں میں زمیں پر
فلک تک نارا صللے علا ہے
صدا آتی ہے جو اللہ ہو اکبر
علی اکبر تمہارا معجزہ ہے
کیا اصغر رن میں آ کر حس دے ہیں
ستمگر پھوٹ کر رونے لگا ہے
ہنسے ہیں اصغر بشیر رن میں
لو لشکر پھوٹ کر رونے لگا ہے
کہا شبّیر نے خالق سے رن میں
علی اکبر میں حسن مصطفیٰ ہے