Dugna Maza Hai Aaj Ghadeeri Sharaab Main

ہر منکر گدیر ہے یوں پچوتاب میں
مولا کے مانا ڈونڈھ رہا ہے کتاب میں

جیسا نبی کو مانا ہے ویسا ہی مانئے
ورنہ پڑے رہوگے مسلسل عذاب میں

چن کر رداے فاطمہ زہرہ سے آی ہے
دوگنا مزہ ہے آج غدیری شراب میں

مرحب کا بال بھی کوئی بیکا نہ کر سکے
اے تھے شیخ لڑنے بڑی أبوتاب میں

زہرہ کا گھر جلا کے جو مسند نشیں ہوا
لعنت کا طوق اسکے ایصالے ثواب میں

ایگا لیکے پرچم عبّاس و ظہیر
ایک جا نشیں علی کا ابھی ہے حجاب میں

Ali ko mola kaha nabi ne khuda ne dee kar diya mukammal

جھلستی گرمی میں بھی تو دیکھو بہار صحرا میں آ رہی ہے
زمانہ حج کا گزر رہا ہے زمین خم مسکرا رہی ہے

علی کو مولا کہا نبی نے خدا نے دیں کر دیا مکمّل
خوشی سے کچھ لوگ کھل رہے ہیں کسی کی رنگت ہی جا رہی ہے

Mola humen ghadeer ke mimbar se mila hai

مجھکو علی کا عشق مقدّر سے ملا ہے
یا یوں کہوں کہ ساتھ میرے ماں کی دعا ہے

میرے تو فقط ندے علی وردے زبان تھی
طوفان نے کشتی کو میری پار کیا ہے

دارو رسن کا خوف نہ دل کو ڈرا یگا
گر حوصلہ تھمنے ذرا میثم سے لیا ہے

کیسکو ملا کسی سے یہ امّت بتاے گی
مولا ہمیں غدیر کے ممبر سے ملا ہے

ہم کیسے بڑھا ینگے فضائل غدیر کے
قرآن نے قرآن کو من کنتو کہا ہے

جو کرنے کو ترمیم شریعت اٹھا کبھی
دنیا میں ہی دو زق کا مزا اسنے لیا ہے

کس طرح ادا اجر رسالت ظہیر ہو
ہمکو یہ ہنر حضرت قمبر سے ملا ہے