قسیمے خلد کے دل کا قرار ہے قاسم
حسن کے سبز چمن کی بہار ہے قاسم
علی کا پوتا ہے عبّاس کا بھتیجا ہے
ستم سے لڑنے کو یوں بے قرار ہے قاسم
بتاے حق پا شہادت کا زاےقہ رن میں
سواے تیرے یہ کسکا شیار ہے قاسم
مٹا کے ارزقے شامی کے چار بیٹوں کو
ابھی بھی دیکھلو دلدل سوار ہے قاسم
ابھی تو ارزاقے شامی کو بھی دکھاے گا
حسن کا عزم لئے ذولفقار ہے قاسم
وہاں کی ابو ہوا خلد سے بھی اعلیٰ ہے
کے جس زمین پا تیرا مزار ہے قاسم
یہ مجھپا خاص انیت ہے تیری دادی کی
کے مدھ حانوں میرا شمار ہے قاسم
ظہیر تیری دعاؤں میں و کشش ہی نہیں
ہر اک دعا کا فقط اعتبار ہے قاسم