سحر قریب ہے سورج نکلنے والا ہے
اندھیرا ظلمو ذلالت کا مٹنے والا ہے
ابھی اٹھانا ہے رخ سے نقاب کو جسنے
و ہی بتول کا روزہ بنانے والا ہے
سدا یہ آتی ہے کربو بلا کے جنگل سے
یزیدیت کا جنازہ نکلنے والا ہے
فلک پا آج سجی ہے شعبے براتا ظہیر
زمیں کا آج مقدّر سوارنے والا ہے