Han Barven Ali pa jise aitbar hai

خلدے بریں بھی دوستوں اس پر نصار ہے
ہان بارویں علی پا جسے اعتبار ہے

بھیجی ہے منقبت یہ عریضے کے شکل میں
مہدی کے اب ظہور کا بس انتظار ہے