دلبر جانے مجتبیٰ قاسم
اممۓ فروہ کا لادلہ قاسم
تیری دادی ہیں فاطمہ زہرہ
اور دادا ہیں مرتضیٰ قاسم
شیر دل پائی ہے پھوپی تم نے
اورعبّاس سا چچا قاسم
ہو با ہو حسن میں حسن ہو تم
کس قدر تم ہو دل روبہ قاسم
جز تیرے ہے کوئی جو بتلاۓ
موت کا رن میں ذائقہ قاسم
مارے جب چار بیٹے ارزق کے
بولے عبّاس مرحبا قاسم
جب کیا زیر ارزق شامی
ہو گئے تم بھی لا فتا قاسم
بھاگو بھاگو کا شور تھا رن میں
غل ہوا دیکھی آ گیا قاسم
ایک ہلچل تھی فوج میں مہدی
دیکھ کر تیرا حوصلہ قاسم
مہدی جب خاک کا بچھونا ملے
ورد ہو لب پے نام کا قاسم